Shahid Tu Chita hai... we Love u...
کپتان شاہد آفریدی نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لئے حالات ایسے پیدا کردیئے گئے اور ذہنی طور پر اتنا پریشان کیا گیا کہ کرکٹ چھوڑنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہ تھا۔
شاہد آفریدی نے لندن سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ یہ لاوا کافی عرصے سے پک رہا تھا اور انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ پس پردہ ان کے خلاف کام ہو رہا ہے۔
یہ صورتحال اس وقت سے شروع ہوگئی تھی جب انگلینڈ کے مشکل دورے میں انہوں نے ٹیم کی قیادت سنبھالی تھی جس میں پاکستانی کرکٹروں کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا واقعہ پیش آیا تھا اس کے بعد ویسٹ انڈیز کے دورے میں تو انتہا ہوگئی اور میدان اور میدان سے باہر ایسی صورتحال پیدا کردی گئی کہ ان کے لئے اپنی کارکردگی پر توجہ رکھنا مشکل ہوگیا تھا۔
سلیکشن کمیٹی کے ایک رکن محمد الیاس اپنے داماد عمران فرحت کو ٹیم میں شامل کرنے کے لئے کوشاں رہے اور جب عمران فرحت ٹیم میں نہ ہوتے تو الیاس سیاست شروع کر دیتے تھے
آفریدی
انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کام کرنے والی لابی جیت گئی اور وہ ہارگئے۔ یہ لابی چاہتی تھی کہ وہ اس کے اشارے پر چلیں جو ظاہر ہے ان کے لئے ممکن نہ تھا کیونکہ بحیثیت کپتان وہ عوام اور میڈیا کو جواب دہ ہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کے ایک رکن اپنے داماد کو ٹیم میں شامل کرنے کے لئے کوشاں رہے اور جب ان کے داماد ٹیم میں نہ ہوتے تو وہ سیاست شروع کر دیتے تھے۔
شاہد آفریدی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو اس فیصلے پر مجبور کرنے والی لابی کا تعلق میچ فکسنگ مافیا سے تو نہیں ؟ تو انہوں نے کہا کہ اس ’سٹوری‘ کے آخر میں یہ سب باتیں سامنے آہی جائیں گی۔
اپنے خلاف سرگرم لابی کے بارے میں شاہد آفریدی نے کہا کہ اس میں ٹیم کے کھلاڑی شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں نے ان کے ساتھ ہمیشہ تعاون کیا جس کا ثبوت ٹیم کی کارکردگی اور نتائج ہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں جب بھی موقع ملا انہوں نے اعجازبٹ کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔
آفریدی نے کہا کہ انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سینٹرل کنٹریکٹ معطل اور این او سی واپس لئے جانے پر کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے یہ تو بہت کم ہے کرکٹ بورڈ اس سے بھی زیادہ کرے گا اور انہیں مختلف طریقوں سے پھنسانے کی کوشش کرےگا۔
No comments: